۔دانتوں کی صفائی سے مراد محض ماسخورہ (سخت قسم کی میل)calculus کو اتارنا ہے۔ اس سے دانتوں کے رنگ پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ اگر دانتوں کے رنگ میں پیلا پن کم کروانا ہو تو اس کے لیے بلیچنگbleachingکی جاتی ہے
صفائی کے بعد پالش ضرور کروائیں۔ اسکا مقصد کھردرا پن کم کرنا ہے۔ جس سے کھانے کے ذرے کم چپکتے ہیں اور صفائی رکھنے میں آسانی ہوتی ہے
داغ دھبے اتروانے کے لیے پروفی پالش کروائیں
۴۔ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق،تازی مسواک، برش،منجن،دھاگہ یا کلی کرنے کا پانیmouth washاستعمال کرتے رہیں
اگر صفائی کا خاص خیال نہیں رکھیں گے تو یہ مسائل دوبارہ پیدا ہونگے۔اس لیے بار بار صفائی کروانے سے بچنے کے لیے اپنی صفائی کی عادات کو بہتر بنائیں
صفائی کے بعد مسوڑھوں سے خون آنا کم ہو جاتا ہے اور دانت بھی ہلنا کم ہو جاتے ہیں بشرطیکہ دیگر مسائل نہ ہوں
جہاں سے ماسخورہ نکلے گا وہاں خلا محسوس ہوتا ہے اور نئے پن کا احساس ہوتا ہے۔یہ عارضی احساس ہوتا ہے جو چند دنوں بعد ٹھیک ہو جاتا ہے
ٹھنڈا گرم لگنے کا احساس شروع میں زیادہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کرتے رہیں یہ بھی ٹھیک ہو جاتا ہے
۔ بعض اوقات ماسخورا جڑ کے اندرونی حصوں اور ہڈی تک پہنچ جاتا ہے جسے نکالنے کے لیے روٹ پلاننگ root planningکی جاتی ہے یا خراب جڑکو نکالنا پڑ سکتا ہے یا دانت اگر ہلنا نہ رکے یا تکلیف ختم نہ ہو تو دانت نکالنا بھی پڑ سکتا ہے
اگر آپکے دانتوں کے متعدد مسائل ہیں جن میں ماسخورہ لگنا بھی شامل ہے تو سب سے پہلے دانتوں کی صفائی کی جاتی ہے اور دیگر مسائل کو بعد میں حل کیا جاتا ہے۔ ہر مسئلے کا انفرادی حل کیا جاتا ہے اور اسکے اخراجات بھی انفرادی طور پر ادا کرنے پڑیں گے۔ تمام اخراجات ناقابل واپسی ہیں۔اس لیے ہر کام کی تسلی فورا کر لیں۔ مسائل کی صورت میں ڈاکٹر صاحب کو اطلاع دیں اور دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں